نہایت اھم خبر ھے کہ پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک کروڑ پاکستانی شہریوں کے لیے 15 ڈالر کے حساب سے کورونا ویکسین خریدنے کے لیے 15 کروڑ ڈالر کی رقم مختص کرنے کی منظوری دی ہے۔
وزارت قومی صحت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو اس بات سے بھی آگاہ کیا ہے کہ چونکہ کورونا ویکسین کی عالمی اداروں سے سرٹیفکیشن ابھی باقی ہے اس لیے اس سلسلے میں ایڈوانس میں ادا کی گئی کچھ رقم ضائع ہونے کا بھی امکان ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی صدارت میں ہوا جس میں دیگر امور کے ساتھ ساتھ وزارت قومی صحت کی جانب سے کورونا ویکیسن کی خریداری کے لیے بھیجی گئی سمری کا جائزہ لیا گیا اور 15 کروڑ ڈالر کی ٹیکنیکل ضمنی گرانٹ کی اصولی منظوری دے دی گئی۔
اس موقع پر وزارت قومی صحت نے ای سی سی کو بریفنگ دی کہ اس رقم سے خریدی گئی ویکسین خریداری کا پہلا مرحلہ ہوگی جو کورونا وائرس کی وبا میں کل آبادی کے پانچ فیصد افراد جن میں ہیلتھ ورکرز اور 65 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے کافی ہو گی۔ اس رقم سے ایک کروڑ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔
ای سی سی نے وزارت قومی صحت کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں عالمی بینک اور دیگر ڈونرز سے بات چیت کرے تاکہ وہ ویکیسن کی خریداری کے پہلے مرحلے میں اگر مزید ویکسین کی ضرورت پڑے تو اس میں بھی فنڈز فراہم کریں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت قومی صحت کو دیگر سٹیک ہولدرز کے ساتھ مل کر تجاویز تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ہے جس کے تحت ویکیسن کی وسیع البنیاد فراہمی اور اس سلسلے میں خطرات میں کمی کے اقدامات تجویز کیے جائیں۔

اس لیے امکان ہے کہ کورونا کے خلاف ویکسن سال 2021 کی پہلی یا دوسری سہ ماہی تک دستیاب ہو سکے۔
اس وقت دنیا بھر کے ممالک کورونا سے لڑنے والے فرنٹ لائن ورکرز بشمول ہیلتھ ورکرز اور کورونا کے شکار ہونے والے افراد کے لیے ترجیحی بنیادوں پر بکنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ عالمی اداروں سے سرٹیفکیشن کے بعد ویکسین استعمال کے لیے دستیاب ہو سکے۔
1 تبصرے
الله تعالى هر مسلمان كو اس مرض سے محفوظ فرمائے ۔۔ آمین
جواب دیںحذف کریںabdmanalhusaam@gmail.com