زبان کی ضرورت
Need Of a Language
زندگی اللہ تعالیٰ کى بہت بڑى نعمت ہے۔ زندگی کی صلاحیات اچھے اور برے دونوں طرح کے اعمال میں صرف ہو سکتی ہیں۔ برائیوں سے بچنے اور اچھائیوں کو اختیار کرنے کے لئے ہمیں یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ اچھا کیا ہے اور برا کیا ہے؟ اسی کو ہدایت کہتے ہیں اور یہ صرف ہمارا بنانے والا ہی ہمیں بتا سکتا ہے۔
اِسی ہدایت کو پہنچانے کے لئے اللہ تعالٰی نے
انبیاء علیہم الصلاة والسلام کو مبعوث فرمایا ۔ یہاں تک کہ پہلے ہی انسان کو نبی
بنایا اور ایک دن کے لئے بھی انسانیت کو ظلمات میں نہ چھوڑا۔ اللہ رب العزت نے
انبیاء كرام پر پیغامِ ہدایت نازل کرنے کے
لئے انسان کی ضرورت کا لحاظ فرمایا۔ پیغام رسالت کو سمجھنے اور سمجھانے کے لئےچونکہ
انسان کو زبان کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اللہ تعالٰی نے انسان کو پیغام پہنچانے کے
لئے زبان اختیار فرمائی۔ اِس طرح انسان کو زبان کے ذریعے اچھے اور برے کا جاننا
آسان ہو گیا۔
اب جو شخص زندگی کی صلاحیات کو برائیاں کرنے سے
بچائےگا اور اچھائیوں میں استعمال کرے گا، اُسی کو اِس دنیا میں رہنے کا سلیقہ
آئےگا اور وہی آخرت میں بھی کامیاب ہوگا۔ زندگی تو پگھلتی ہوئی برف کی طرح گزرتی
جا رہی ہے۔ لِہٰذا ہم سمجھ سکتے ہیں کہ زندگی کو راہ راست پر لگانے کے لئے اللہ کے
پیغام کو سمجھنا اور اس کے لئے پیغام کی زبان کو سیکھنا کیسی ہنگامی ضرورت ہے۔؟
عربی زبان سیکھنے کی اہمیت:
عربی
زبان دین
اسلام کی پہچان اور شعار ہے کیونکہ اس میں ہماری آخری اور ابدی کتاب ‘قرآنِ
کریم’ كا نزول ہوا، اور ہمارے پیغمبر حضرت محمد ﷺ کی زبان یہی تھی۔ آپ اور ان کے
صحابہ عرب تھے۔ قرآنِ کریم کی طرح ان کی تمام احادیث کا ذخیرہ اور آپ کی سیرتِ
مبارکہ اسی زبان میں ہے۔ یوں ہمارے دین اسلام کی تمام تعلیمات کی اصل زبان یہی ہے
اور ہماری عبادات کے تمام اذکار، دعائیں اور آداب بھی اسی عربی زبان میں ہیں۔
بنیادی
طور پر ایک زبان ہر کسی کو ضرور ہی اچھی طرح آنی چاہیئے۔اور وہ ہے اس کی مادری
زبان۔ مادری زبان ہی کے ذریعے مختلف علوم سیکھنے چاہیئے۔ یہاں تک کہ دوسری زبانیں
بھی مادری زبان کے سہارے سیکھنی چاہیئے۔ مادری زبان کے علاوہ کسی بھی دوسری زبان
کو سیکھنا صرف ضرورت پورا کرنے کے لئے ہوتا ہے؛ اور ضرورت اہمیت سے پیدا ہوتی ہے۔
اگر
ہم دنیا کی آسانی کو اہمیت دیتے ہیں اور اگر اس کے حصول کے لئے کسی زبان کا سیکھنا
ضروری ہو جائے تو ہم انتهك محنت کر کے اس زبان کو سیکھتے ہیں۔ ہم کسی فن یا ہنر کے
ماہر کی بات سمجھنے کے لئے اس کی زبان سیکھ لیتے ہیں۔ اس لئے کہ اس فن یا ہنر کے
ذریعے ہم اپنے معاش کا انتظام کرتے ہیں اور اپنی دنیا کو آسان بناتے ہیں جو ہمارے
لئے بہت اہم ہوتی ہے۔
عربی
زبان کے ذریعے ہم انبیاءِ کرام کے پہنچائے ہوئے وہ حقائق و اصول سیکھ سکتے ہیں جن سے
ہماری زندگی بھی صحیح راہ پر گامزن رہے اور آخرت میں بھی کامیاب و كامران هو جائیں۔
پھر کیا ہمیں زندگی گزارنے کے صحیح طریقے کی کوئی ضرورت نہیں؟ کیا آخرت کی کامیابی
ہمارے لئے اہم نہیں رہی؟ یا ہمیں ان باتوں پر یقین نہیں رہا ؟ اور کیا اس طرح
واقعی ہم اپنی دنیا بھی آسان بنا رہے ہیں؟
نہیں
بلکہ اس طرح ہم نہ صرف اپنی آخرت میں بلکہ اپنی دنیا میں بھی ناکامی کا انتظام کر
رہے ہیں۔
اس
ہنگامی ضرورت اور اس کی اہمیت کا ادراک کیجئے! اپنے رب کی طرف لوٹ آئیے!اس کے
پیغام کو سمجھنے کے لئے اس کے کلام کی زبان سیکھنے کی کوشش کیجئے!اس کو اہمیت
دیجئے اور اس کے لئے وقت نکالیئے!یاد رکھیئے،، شیطان آپ کا دشمن ہے! وہ ضرور اس
عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرے گا ؛ سستی پیدا کرےگا ۔ بندے کو اس کے رب کا کلام سمجھنے
کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ دشمن کی سازش ہے۔
دشمن کے خلاف اٹھ کھڑے ہو جایئے ! اپنے آپ کو بھی جہنّم سے بچائے اور اپنے اہل و عیال کو بھی آگ سے بچائیئے! ڈر جایئے! الله کے واسطے ، ڈر جایئے!

0 تبصرے
abdmanalhusaam@gmail.com